الحمد لله ربِّ العالمين، والصلاة والسلام على رسوله الكريم، وعلى آله وصحبه أجمعين.
بلاشبہ تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں ۔ہم اسی کی حمد بيان کرتے ہیں اور اُسی سے مدد طلب کرتے ہیں اور اسی سےگناہوں کی بخشش مانگتے ہیں ۔نیز ہم اپنے نفس کے شرّ اور اپنے اعمال کی برائیوں سے اﷲ کی پناہ چاہتےہیں ۔جسے اﷲ ہدایت دے اُسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں اور جسے وہ گمراہ کر دے اُسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں ۔
مَیں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔وہ ایک ہے اُس کا کوئی شریک نہیں اور مَیں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) اﷲ کے بندے اور اُس کے رسول ہیں ۔ وہ ذاتِ اقدس جن کی وجود سے اس جہاں کو وجود بخشا گیا اور جس نے پوری دُنیا میں حق کا بول بالا کیا، اللہ تعالی آپ پر اور آپ کے تمام آل واصحاب پر بےشماردرودوسلام نازل فرمائے ۔
رہنے کو سدا دہر میں آتا نہیں کوئی
تم جیسے گئے ایسے بھی جاتا نہیں کوئی
!محترم قارئین کرام
میری انتہائی محترم مشفق و معاون اور ایک ماں کی طرح پرورش و نگرانی کرنے والی ہر دلعزیز نانی (بی بی رابعہ خاتون) آج بروز منگل 21/12/21 بوقت رات کے ایک اور سوا ایک کے قریب اپنے بستر مرگ پر محبوب حقیقی ذاتِ باری تعالیٰ کو لبیک کہتے ہوئے داعئ اجل سے جا ملی ،انا للہ و انا الیہ راجعون، اللہ تعالیٰ محترمہ مرحومہ کی تمام طرح کے گناہوں کو معاف کر کے بال بال مغفرت فرمائے،قبر میں کروٹ در کروٹ امن و سکون عطاء کرے، حساب و کتاب کو آسان کر کے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
ان کا میرے اور میرے بھائی بہن کی پرورش اور تربیت میں ایک بہت بڑا کردار رہا ہے جسے بیان کر نے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ، علی سبیل الفرض اگر ہم سب ان کی خدمات عظیمہ کا بدل ادا کرنا بھی چاہیں تو ادا نہیں کرسکتے، وہ ایسی عظیم خدمات ہیں جو نا قابل فراموش ہیں اور دائمی قابلِ ذکر ہیں اللہ تعالیٰ محترمہ مرحومہ کو اس کا اجر عظیم عطا فرمائے۔
محترمہ مرحومہ کی زندگی کا اگر ہم جائزہ لیں تو وہ مختلف مصائب و مشاکل سے بھرا پڑا ہے ، طرح طرح کے دکھ و تکالیف والے وقت و حالات کا سامنا کیا مگر ان سب کے باوجود وہ خود کو ثابت قدم رکھ کر حالات کا سامنا کرتی رہیں اور جس نے چار ہونہار با صلاحیت اولاد کو جنم دیا جن میں سے تین بیٹے اور ایک بیٹی جو کہ در اصل میری والدہ ماجدہ ہیں جو صبر و تحمل جیسی عظیم نعمت کی صلاحیت رکھنے والی اور نا مناسب حالات میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے میں بلا فرق قلیل میری نانی کا با الکل عکس ہیں، ایک مرتبہ کی بات ہے کہ بچپن میں ہی ایک بڑا حادثہ میری نانی محترمہ مرحومہ کے ساتھ رو نما ہوا اور وہ یہ کہ چھت کا بیم سر پر گر پڑا جس سے سر کے دو حصے ہو گئے ،خون کے ایک سیلاب بہ پڑے مگر اللہ کا بہت بڑا اور خصوصی فضل و کرم ہوا کہ اس نے میری نانی جان کو ایک نئی زندگی عطاء کی جن کی نسلیں آج پھل پھول رہی ہیں،ورنہ آج ہم سے کوئی نہ ہو تا،اس پر
اللہ رب العزت کی جتنی بھی شکر ادا کی جائیں وہ سب کے سب نا کافی ہیں۔
جیسا کہ اس مختصر سی تحریر کے عنوان سے واضح ہے، جو در حقیقت قرآن کریم کی ایک آیت ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر چیز کو موت آنی ہے اس سے کسی کو چھٹکارا نہیں
۔فرمان الٰہی ہے، مفہوم: ’’ ہر جان دار کو موت کا مزہ چکھنا ہے، اور تم سب کو (تمہارے اعمال کے) پورے پورے بدلے قیامت ہی کے دن ملیں گے۔ پھر جس کو دوزخ سے بچا لیا گیا اور جنّت میں داخل کردیا گیا، وہ صحیح معنی میں کام یاب ہوگیا، اور یہ دنیاوی زندگی تو (جنت کے مقابلے میں) دھوکے کے سامان کے سوا کچھ بھی نہیں۔‘‘
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی کام یابی کا معیار ذکر کیا ہے کہ اس حال میں ہماری موت آئے کہ ہمارے لیے جہنم سے چھٹکارے اور دخولِ جنت کا فیصلہ ہوچکا ہو۔
’’ اس زمین میں جو کوئی ہے، فنا ہونے والا ہے۔ اور (صرف) تمہارے پروردگار کی جلال والی اور فضل و کرم والی ذات باقی رہے گی۔‘‘
’’ ہر چیز فنا ہونے والی ہے، سوائے اللہ کی ذات کے۔ حکومت اسی کی ہے، اور اُسی کی طرف تمہیں لوٹ کرجانا ہے۔‘‘
اللهم اغفر ام الأم وارحمها وادخلها في الجنة واغفر جميع المسلمين.
اللهم أنت ربُّنا لا إله إلا أنت، خلقتنا ونحن عبيدك، ونحن على عهدك ووعدك ما استطعنا، نعوذ بك من شر ما صنعنا، نبوء لك بنعمتك علينا، ونبوء لك بذنوبنا، فاغفر لنا، فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت.
ربنا اغفر لنا وتُبْ علينا؛ إنك أنت التواب الرحيم.
نستغفر الله الذي لا إله إلا هو الحيَّ القيومَ، ونتوبُ إليه
اللهم اغفر لنا ذنوبنا، ووسِّع لنا في دورنا، وبارك لنا في أرزاقنا.
اللهم اغفر لنـا ذنوبَنا كُلَّها، دِقَّها وجِلَّها، وأولَها وآخرَها، وعلانيتَها وسرَّها.
اللهم اغفر لنا ذنبَنا، وأَخْسِئْ شيطانَنا، وفُكَّ رِهانَنا، وثَقِّلْ مِيزانَنا، واجعلنا في النَّدِيِّ الأعلى.