صرف پانچ منٹ کا مدرسہ قرآن و حدیث کی روشنی میں
17 رمضان المبارک 1445 ھ
28 مارچ 2024 ء / بروز: جمعرات
نمبر (1):(( اسلامی تاریخ))
طائف میں اسلام کی دعوت
سن دس نبوی میں ابو طالب کے انتقال کے بعد کفار مکہ نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو بہت زیادہ ستانہ شروع کر دیا، لہذا اہل مکہ سے مایوس ہو کر آپ اس خیال سے طائف تشریف لے گئے، کہ اگر طائف والوں نے اسلام قبول کر لیا، تو وہاں اسلام کے پھیلنے کی بنیاد پڑ جائے گی، طائف میں بنو ثقیف کا خاندان سب سے بڑا تھا، ان کے سردار عبدیالیل مسعود اور حبیب تھے، یہ تینوں بھائی تھے، آپ نے ان تینوں کو اسلام کی دعوت دی، ان میں سے کسی نے بھی قبول نہیں کیا، پھر آپ نے عام لوگوں کو اسلام کی دعوت دی، مگر کسی نے آپ کی دعوت کو قبول نہ کیا اور کہا کہ فوراً ہمارے شہر سے نکل جاؤ، جب آپ اپنے آزاد کردہ غلام زید بن حارثہ کے ساتھ وہاں سے واپس ہوئے، تو ان لوگوں نے اوباش لڑکوں کو پیچھے لگا دیا، جنہوں نے آپ کو پتھر مار مار کر زخمی کر دیا، کسی طرح بچ کر حضور ایک انگور کے باغ میں تشریف لے گئے، وہاں اللہ تعالی نے طائف والوں پر عذاب کے لئے فرشتے روانہ کیے، مگر رحمت عالم صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کی ہلاکت و بربادی کو گوارا نہ کیا، بلکہ ان کے حق میں ہدایت کی دعا فرمائی اور ان کے مسلمان ہونے کی امید ظاہر کی.
نمبر (2):(( اللـــــہ تعالٰی کی قدرت))
آسمان میں تارے کس نے بنائے؟
رات کے وقت آسمان میں ان گنت تارے جھلملاتے ہوئے نظر آتے ہیں، جس سے آسمان بہت خوبصورت نظر آتا ہے، انسان رات کے وقت کھلے آسمان کے نیچے بستر لگا کر آسمان کے ستاروں کو دیکھتا رہے تب بھی اس کا جی نہ بھرے گا، ہمیں اللہ تعالی کی قدرت میں غور کرنا چاہیے، کہ اس نے ان ستاروں کو کتنے اچھے نظام کے ساتھ جوڑ رکھا ہے، کہ نہ تو آپس میں ٹکرا کر ختم ہوتے ہیں، نہ تو زمین پر گر کر زمین پر تباہی پھیلاتے ہیں، یہ اللہ تعالی کا بنایا ہوا نظام ہے جس نے ہر چیز کو ٹھیک ٹھیک بنایا ہے.
نمبر (3):(( ایک فرض کے بارے میں))
عورتوں پر بھی زکوۃ دینا فرض ہے
قرآن شریف میں اللہ تعالی فرماتا ہے: تم (عورتیں) نماز کی پابند رہو اور زکوۃ ادا کرتی رہو اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتی رہو. (سورہ احزاب: 33)
فائدہ: اگر عورتوں کے پاس نصاب کے برابر ضرورت سے زائد مال ہو یا سونا یا چاندی ہو اور اس پر سال گزر جائے، تو اس میں سے زکوۃ نکالنا فرض ہے.
نمبر (4):(( ایک سنّت کے بارے میں))
بیت الخلاء جانے کا سنت طریقہ
(1) سر ڈھانک کر جانا.
(2) جوتا یا چپل وغیرہ پہن کر جانا.
(3) دعا پڑھ کر اندر جانا.
(4) پہلے بایاں پاؤں اندر رکھنا.
(5) قبلہ کی طرف نہ رخ کرنا اور نہ پیٹھ کرنا.
(6) بالکل بات چیت نہ کرنا.
(7) کھڑے ہو کر پیشاب نہ کرنا.
(8) بائیں ہاتھ سے استنجا کرنا.
(9) استنجاء کے بعد مٹی سے یا صابن وغیرہ سے اچھی طرح ہاتھ دھونا.
(10) دائیں پاؤں سے باہر آنا.
(11) باہر آنے کے بعد دعا پڑھنا.
نمبر (5):(( ایک اہم عمل کی فضیلت))
حج و عمرہ کی نیت سے نکلنا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جو شخص حج کے ارادے سے نکلا اور راستے میں مر گیا، تو قیامت تک اس کے نامہ اعمال میں حج کرنے والے کے برابر ثواب لکھا جائے گا، اور جو آدمی عمرہ کے ارادے سے نکلا اور راستے میں مر گیا، تو قیامت تک اس کے نامہ اعمال میں عمرہ کرنے والے کے برابر ثواب لکھا جائے گا. (ابویعلیٰ: 6227، عن ابی ھریرہ رضی اللہ عنہ)
نمبر (6):(( ایک گناہ کے بارے میں))
تین قسم کے لوگوں کا انجام
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: تین شخص ایسے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالٰی نہ ان سے بات کریں گے اور نہ ان کی طرف رحمت کی نظر سے دیکھیں گے، اور نہ ان کو پاک و صاف کریں گے، اور ان کے لئے دردناک عذاب ہوگا، حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ اللہ کے رسول وہ کون لوگ ہیں؟ تو آپ نے تین مرتبہ یہی بات فرمائی، پھر میں نے پوچھا اللہ کے رسول وہ کون لوگ ہیں؟ تو آپ نے فرمایا: ایک ٹخنے سے نیچے کپڑے لٹکانے والا، دوسرا احسان جتانے والا، تیسرا جھوٹی قسم کھا کر اپنا سامان بیچنے والا. (ابو داؤد: 4,087، عن ابو ذر رضی اللہ عنہ)
نمبر (7):(( دنیا کے بارے میں))
گناہ گاروں کو نعمت دینے کا مقصد
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جب تو یہ دیکھے کہ اللہ تعالی کسی گنہگار کو اس کے گناہوں کے باوجود دنیا کی چیزیں دے رہا ہے، تو یہ اللہ تعالی کی طرف سے ڈھیل ہے. (مسند احمد: 16860، عن عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ)
نمبر (8):(( آخرت کے بارے میں))
قیامت کا ہولناک منظر
قرآن شریف میں اللہ تعالی فرماتا ہے: جب کانوں کے پردے پھاڑ دینے والا شور برپا ہوگا، تو اس دن آدمی اپنے بھائی سے اپنی ماں اور باپ سے، اپنی بیوی اور بیٹوں سے بھاگے گا، اس دن ہر شخص کی ایسی حالت ہوگی جو اس کو ہر ایک سے بے خبر کر دے گی.( سورہ عبس: 33 تا 37)
نمبر (9):(( طِبِّ نبوی سے علاج))
تربوز کے فوائد
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تربوز کو تر کھجور کے ساتھ کھاتے اور فرماتے کہ ہم اس کھجور کی گرمی کو تربوز کی ٹھنڈک کے ذریعے اور تربوز کی ٹھنڈک کو کھجور کی گرمی کے ذریعے ختم کرتے ہیں. (ابو داؤد:3836، عن عائشہ رضی اللہ عنہا)
فائدہ: تربوز گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے اور گرمی کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں بے حد مفید ہیں.
نمبر (10):(( قرآن کی نصیحت))
قرآن شریف میں اللہ تعالی فرماتا ہے: اے آدم کی اولاد! تم ہر مسجد میں حاضری کے وقت اچھا لباس پہن لیا کرو، کھاؤ پیو اور فضول خرچی مت کیا کرو، بے شک اللہ تعالی فضول خرچی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا. (سورہ اعراف: 31)
For further information, you can subscribe my channel by simple clicking on the given link: